Orhan

Add To collaction

دا ویمپائر آرون سیزن 3

دا ویمپائر آرون سیزن 3 از تعبیر خان قسط نمبر12

ادیان وہاں سے چلا گیا تھا ۔۔۔۔ ****** تھنک یو سو مچ آنٹی آپ نے میرا خیال کیا اب میں چلتی ہوں ۔۔ عابش اُٹھ کر جانے لگی ۔۔۔ میں تمھارے گھر تک تم کو چھوڑ نے آتی ہوں ۔۔۔ اوکے ۔😊میں آپ کو اپنی نانو سے بھی ملواں گی ۔۔۔ عابش نے مسکراتے ہوئے کہا ۔۔۔۔ تم اپنی نانو کے ساتھ رہتی ہو۔ ۔۔۔ زالفہ نے مین ڈور سے باہر نکلتے ہوئے پوچھا۔۔۔ جی ۔۔۔ میری ماما اور ڈیڈ کی ڈیتھ ہوگی ۔۔۔ عابش نے بہت اداسی سے کہا ۔۔۔ او سوری ۔۔۔۔زالفہ نے عابش کے شلڈر کو سہلاتے ہوئے کہا ۔۔۔ اٹس اوکے ۔۔۔۔ سامنے ہی ارون اور عابش کی کار کھڑی تھی عابش اور ارون کی کار کا کافی نقصان ہوا تھا ۔۔۔ ایم سو اوری آنٹی میری وجہ سے آپ کی کار کا بھی damage ہوگئی یہ اتنی بڑی بات نہیں عابش تم ٹھیک ہو یہ ہی بہت ہے یہ تو ٹھیک ہوجائے گی ۔۔۔ زالفہ نے بہت ہی اپنائیات سے عابش کو کہا ۔۔۔ عابش کی آنکھوں میں آنسو آگئے تھے اُسے اپنی ماما یاد آگئی تھیں ۔۔۔ آپ میری ماما کی طرح بہت caring اور لوونگ عابش نے انگلی کے پورے سے آنسو صاف کیے زالفہ نے عابش کے آنسو نہیں دیکھے تھے میں تمھاری ماما جسی ہی ہوں ۔۔۔ زالفہ عابش سے بات کرتے ہوئے عابش کے گھر کے گیٹ کے سامنے پہنچ گئے تھے ادیان اور عابش کے گھر میں چند قدم کا فاصلہ تھا ۔ عابش ڈور کھول کر اندر آگئ زالفہ بھی اندر چلی گئی ۔۔ آئے میں آپ کو اپنی نانو سے ملواں ۔۔۔۔ عابش کے چہرہ پر خوشی کے تاثرات تھے ۔۔۔ عابش اپنی نانو کے روم کی طرف گئ زالفہ بھی سلو سلو گھر کی ڈیکوریشن دیکھتے ہوئے پیچھے پیچھے آرہی تھی ۔۔۔۔ نانو ۔ عابش نے دہلیز پر سے ہی نانو کو پکارا لیسہ صاحبہ بیڈ سے ٹیک لگائے بیٹھی بکس پڑرہی تھی ۔۔۔۔۔ لیسہ صاحبہ ہمیشہ بکس ہی پڑتی تھی جب عابش گھر پر نہیں ہوتی تھی ۔ ۔۔۔ عابش کی آواز پر انہوں نے عابش کی طرف دیکھا یہ کیا ہوا عابش تمھارے سر پر ۔۔ عابش کے سر پر پٹی دیکھ کر لیسہ صاحبہ بیڈ سے اتر کر عابش کے پاس آئی بس چھوٹا سا ایکسیڈنٹ ہوا ہے نانو ۔۔۔ زالفہ روم میں داخل ہوئ تو چونک گئ
لیسہ آنٹی آپ زالفہ نے عابش کی نانو کو دیکھا تو فورا سے آگے بڑھ کر گلے ملی ۔۔۔۔ زالفہ کو دیکھ کر لیسہ صاحبہ کو بھی ۔ یقین نہیں آیا عابش کو بھی یقین نہیں آرہا تھا کہ ادیان کی موم ہی میری ماما کی دوست ہیں لیکن عابش کو بہت خوشی ہوئی تھی ۔۔۔ لیسہ گلے مل کر الگ ہوئی
ایملی کہاں ہے ۔۔۔۔ لیسہ صاحبہ کی آنکھیں آنسوو سے بھر گئی ۔۔۔ اس کی کار ۔ ایکسیڈنٹ میں ڈیتھ ہوگی ۔۔۔۔ لیسہ صاحبہ نے روتی آواز میں کہا یہ عابش ہے ایملی کی بیٹی زالفہ نے عابش کا چہرہ پیار سے چھوا زالفہ کی آنکھوں سے آنسو جھلکنے لگے ۔۔۔ عابش ایک بہادر لڑکی تھی اس نے اپنے آنسو کو بہنے سے روک رکھا تھا ۔ ۔۔ آپ بیٹھے میں آپ کے لیے کافی بنا کر لاتی ہوں ۔۔۔ نہیں عابش ۔ یہاں میرے پاس بیٹھو تم ۔۔۔ عابش وہی کاوچ پر بیٹھ گئی ۔۔۔۔ لیسہ آنٹی میں نے ایملی سے رابطہ کرنے کی کوششش کی پر کوئی رابطہ نہ ہوسکا اور میں لندن میں اُس سے ڈھونڈا بھی پر وہ مجھے نہیں ملی میری پیاری دوست 😖😖 کاش وہ مجھے مل جاتی ۔۔۔۔ مجھے یقین نہیں آتا وہ نہیں ہے ۔ عابش کی آنکھوں سے پھر سے آنسو جاری ہوگئے تھے ۔۔۔ لیسہ بچاری ویسی ہاٹ کی مریضہ تھی ان کا غم پھر سے تازہ ہوگیا تھا ۔۔۔۔ اور عابش تو خود چھوٹی سی تھی اس کے اوپر بھی تو غم کا پہاڑ ٹوٹا تھا جب اُس کو خبر ملی تھی ایکسیڈنٹ کی ۔۔۔۔ زالفہ کافی دیر عابش اور زالفہ سے باتیں کرتی رہی ۔۔۔۔


وہ اُس جنگل میں پہنچا لرا پہلے سے موجود تھی ۔۔۔۔ مجھے یقین تھا تم مجھے ڈھونڈنے آو گے ۔۔۔۔ ادیان کے قریب آتے ہوئے لرا نے کہا ۔۔۔۔ لرا کے چہرہ پر بھیانک مسکراہٹ تھی جو ادیان کو بلکل اچھی نہیں لگی ۔۔۔۔ ادیان نے جلدی سے لرا کی گردن پکڑ لی ۔ ۔۔۔۔ ادیان کی آنکھیں گلڈن بلیک ہوگئ تھی ۔ ۔ ۔۔۔ لرا کے چہرہ پر وحشت ٹپک رہی تھی ۔۔۔۔ لرا کا دم گھٹ رہا تھا ۔۔۔ چھوڑو مجھے ادیان لرا کے منہ سے بس اتنا ہی نکلا ۔ ادیان نے اپنی ہاتھوں کی گرفت اور مضبوط کرلی تھی ۔۔۔۔ تمھاری ہمت کیسے ہوئی عابش کو نقصان پہچانے کی ۔۔۔ پہلے بھی تم نے عابش کی جان لینے کی کوشش کی ۔ اب میں تمھییں زندہ نہیں چھوڑ سکتا ۔ ۔۔۔ ادیان نے غصہ سے ڈھاڑتے ہوئے کہا ۔۔۔۔۔رات کا اندھیرا پہل چکا تھا ادیان کے ڈھاڑنے پر جنگل میں ادیان کی آواز گونج رہی تھی ۔۔۔۔ ڈھاڑنے پر لرا بھی ڈر گِی تھی ۔ ۔۔ اچانک ۔ چار ۔ پانچ بھیڑیے وہاں آ ٹپکے ۔۔۔۔ ادیان کے اردگرد گھومنے لگے ۔۔۔۔ زور دار چھلانگ ادیان کے اوپر لگی ۔۔۔۔ادیان نے ایک ہاتھ سے بھیڑے کو پیچھے کی طرف دھکا دیا ۔۔۔۔ لرا نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ادیان کے ہاتھ سے اپنی گردن چھوٹا لی ۔۔۔۔ اور وہاں سے غائب ہوگئ ۔۔۔۔۔ تم کو تو میں دیکھ لو نگا لرا ۔ ادیان نے ایک بھیڑ یے کی گردن پکڑ کر موڑتے ہوئے کہا ۔۔۔۔ ادیان کو پتہ ہی نہیں چلا اچانک سے تینوں بھیڑیوں نے اادیان پر حملہ کردیا تھا ادیان کے باذوں سے خون نکل رہا تھا ہلکی سی چہرہ پر خارش بھی پڑھ گئی تھی ۔۔۔۔ ادیان کے ہاتھ میں بہت پین ہورہا تھا خون بھی بہت بہہ رہا تھا ۔۔۔ پر ادیان نے تینوں بھیڑیوں کو ایسے ہی نہیں جانے دیا ایک بھیڑے ۔کو چاکو سے نشانا لگایا جو لرا کو ختم کرنے کے لیے لایا تھا ۔۔۔ ایک کی نیک ہر اپنے نوکیلے دانت سے کاٹ دیا یہ پہلی بار تھا جب ادیان کے نوکیلے لمبے دانت باہر آئے تھے اور اُس نے اپنے ۔ ان دانتوں سے ایک بھیڑیوں کو کاٹ ڈالا تھا وہ بھیڑیاں اُسی وقت مار گیا ۔۔۔۔ ایک پاور فل ومپئر کے کاٹنے سے کوئی جانور تو کیا بھی انسان بھی نہیں بچ سکتا وہ تینوں ومپئر وہی مرے پڑے تھے ادیان بہت ہی مشکلوں سے اُٹھا کافی خون ادیان کا بہہ چکا تھا ۔۔۔۔ اُسے چکر آرہے تھے ۔ ۔۔۔۔ پر وہ ہمت نہیں ہار اور اُٹھتے ہی وہاں سے غائب ہوگیا وہ اپنے گھر کی دہلیز پر جا گرا ۔۔۔۔ ارون کو کچھ محسوس ہوا تو دروازہ کھول کر دیکھا ادیان بے ہوشی جیسی حالت میں پڑھا تھا ۔۔۔ سفید شارٹ پر بلیک ہوڈ پہنا ہوا سفید شارٹ خون سے بھری ہوئی تھی ادیان یہ کیا ہوا ہے ارون نے ادیان کو سہارا دے کر اُٹھاتے ہوئے کہا ۔۔۔ پر ادیان کو تو ہوش ہی نہہں تھا ارون کی آنکھوں میں آنسو آگئے تھے ادیان کی حالت دیکھ کر ۔۔۔ ارون نے جلدی سے ادیان کو گاڑی میں ڈالا اُس کے ہاتھوں پر پڑے نشان کو دیکھا تو فورا ہی سمجھ گیا کہ ادیان کو بھڑیوں نے زخمی کیا ہے کچھ ہی دیر میں ادیان کو لے کر ہوسپٹل پہنچ گیا تھا ۔ ڈاکٹر نے ٹریٹمینٹ کی ۔۔۔۔ آپ کے بیٹے کا بہت خون بہہ گیا ہے کسی جانور نے بری طریقہ سے اپنے دانتوں سے ان کے دونوں ہاتھوں پر کاٹا ہے بہت گہری چھوٹ ہے اپ کے وقت پر لانے کی وجہ سے زہر نہیں پھیلا ورنہ ان کی جان کو خطرہ ہوتا ۔۔۔ تھنک یو ۔۔۔۔ . ارون نے سکون کی سانس لی ۔۔۔ کیا میں مل سکتا ہوں ۔۔۔ جی ہاں ابھی وہ انجیکشن کے زیرے اثر ہیں ۔۔ ارون روم میں گیا ادیان کے چہرہ کو پیار سے چھوا ادیان کے ہونٹ سے زرا نیچے ایک نشان پڑا تھا ۔۔۔ میں نہیں چھوڑو گا اُسے جس نے بھی تمھارا یہ حال کیا ہے ارون کی آنکھیں بلیک ہوگئی تھی ۔۔۔۔ زالفہ ابھی تک عابش کے گھر پر ہی تھی ۔۔۔ ارون نے خود ہی زالفہ کو فون نہیں کیا تھا زالفہ بہت زیادہ ہی پریشان ہوجاتی ہے یہی سوچ کر ارون نے کال نہیں کی ۔۔۔ ۔۔ کچھ دیر میں ادیان کی حالت تھیک ہوئی تو ارون ادیان کو گھر لے گیا ۔۔۔۔


اچھا اب میں جارہی ہوں کل رات کا ڈنر میری طرف کریے گا لیسہ آنٹی میں ویٹ کرو گی عابش ضرور آنا ۔۔ ہم ضرور آئے گے عابش نے مسکراتے ہوئے کہا ۔۔۔ لیسہ صاحبہ نے اثبات میں سر ہلایا عابش گیٹ تک زالفہ کو چھوڑنے کے لیے گئ ۔۔۔۔ عابش گیٹ لوک کر کے اندر چلی گئ ۔ ۔۔۔ زالفہ گھر۔ پہنچی تو گھر میں بہت خاموشی تھی ارون ۔ ۔۔۔۔ کہا ہو زالفہ خوشی سے ارون کو آواز لگائی کیوں آج اُس سے ایمیلی تو نہیں پر ایملی کی پیاری بیٹی ملی تھی ۔۔۔۔ وہ جلد سے جلد ارون سے سب شئر کرنا چاہتی تھی ۔۔۔۔ زالفہ نے بیڈ روم میں چیک کیا پر ارون کہی نہیں تھا ۔۔۔ اتنے میں باہر کا دروازہ کھولنے کی ْواز آئی تو زالفہ بہت خوش تھی اس کے چہرہ پر صاف خوشی جھلک رہی تھی ۔۔۔ ہر اگلے ہی لمحے ساری خوشی پریشانی میں بدل گئی جب ادیان کے باذو پر پٹی دیکھی خون سے بھاری شرٹ دیکھ کر زالفہ بھاگتے ہوئے ادیان کے پاس آئی ۔۔۔۔ ۔ ادیان کو کیا ہوا ارون ایک سکینڈ نہیں لگا تھا زالفہ کے آنکھوں سے آنسو بہنے لگے تھے ۔۔۔۔۔ ایک ایکسیڈنٹ ہوا ہے ۔۔۔ارون نے بتایا کیا ہوا ہے میرے بیٹے کو اتنا سارا خون اسے کیا ہوا زالفہ روتے ہوئے پوچھ رہی تھی ۔۔۔۔ موم میں ٹھیک ہوں ادیان نے کہا ادیان ٹھیک تو نہیں تھا پر اپنی موم کو وہ اس طرح روتا نہیں دیکھ سکتا تھا ۔۔۔۔ نہیں تم ٹھیک نہیں لگ رہے تمھارا چہرہ زالفہ نے ادیان کے چہرہ کو چھوتے ہوئے کہا ۔۔۔۔ زالفہ ادیان کے لیے فریش انار اور چیری کا جوس نکل کر لے آو ۔۔۔ میں اسے روم میں لے کر جارہا ہوں ۔۔۔ ہاں میں لے کر آتی ہوں زالفہ نے آنسو صاف کرتے ہوئے بولا ۔۔۔۔۔ اور کچن میں چلی گئی ۔۔۔۔ ارون بھی ادیان کے ساتھ روم میں چلا گیا ۔۔۔۔ تم آران کرو ۔۔۔۔ارون بو ل کر چلا گیا ادیان ایک انسان ہونے کے ساتھ ایک ومپئر بھی تھا ارون کو پتہ تھا ادیان کو خون کی طلب ضرور ہوگئ اسی وجہ سے ارون پریشان تھا ادیان نے سب سے پہلے شرٹ چینج کی پھر بیڈ ہر لیٹ گیا ۔ اور اپنی آنکھوں کو بند کرلیا ادیان کو عابش کا خیال آیا ادیان کا دل کررہا تھا عابش کو دیکھنے کا پر اُس کی حالت ایسی نہیں تھی کہ وہ عابش کے پاس جا سکے ۔۔ عابش کا دل عجیب سا ہورہا تھا پر کیوں نہیں سمجھ سکی تھی روم میں آکر وہ کھڑکی پر کھڑی ہوگئ تھی شاید اس سے ادیان نظر ْآجائے ۔۔۔۔ ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا اسکے دلکش چہرہ کو چھورہی تھی
ادیان نے آج اُس سے کتنے پیار سے بات کی تھی وہ یہی سوچ رہی تھی شاید اپنی موم اور ڈیڈ کی وجہ سے ۔۔۔۔۔ عابش سوچتے ہوئے اپنے بیڈ کی طرف گئ ۔۔۔۔ اس کے سر میں درد ہونے لگا تھا ۔۔۔ اُس نے پین کالر لی آنکھیں بند کر کے لیٹ گئ ۔۔۔۔

   0
0 Comments